واشنگٹن، 21 دسمبر (يو اين آئى) امريکى صدر بارک اوبامہ نے کہا ہے کہ اگر ايران سمجھوتہ کى خلاف ورزى کرتا ہے تو وہ مزيد سخت پابنديوں کى حمايت کريں گے۔ ليکن فى الحال نئى پابنديوں کے لئے نئے قانون کى ضرورت نہيں ۔مسٹر اوبامہ نے وہائٹ ہاؤس ميں کہا کہ کانگريس نے نئى پابندياں عائدنہ کرنے اور سفارت کاروں کو ايک موقع دينے کى اپيل کى ہے۔صدر نے اميد ظاہر کى
کہ اس وقت ايران سے جو بات چيت چل رہى ہے اس سے ايران کا نيوکليائى پروگرام رک جانے کا پورا امکان ہے ۔ اگرچہ امريکى سيکورٹى کے لئے يہ پروگرام ايک خطرہ ہے، ليکن ايران ايسے اقدامات کرنے پر رضا مند ہوگيا ہے جس سے ديگر ممالک يہ طے کرسکيں گے کہ ايران نيوکليائى اسلحہ کى طرف پيش قدمى کررہا ہے يا نہيں۔مسٹر اوبامہ نے کہا کہ عبورى سمجھوتہ ميں بھى پہلے نيوکليائى پروگرام کو روکنا ہے۔